ایک بھائی نے مجھے اپنے مال کی زکوۃ دی اورکہا کہ میں اسے سوڈان کے ان لوگوں میں تقسیم کردوں جو قول وعمل کے اعتبار سے کتاب وسنت کے پابند اورمیرے رشتہ دارنہ ہوں اوروہ زکوۃ کے محتاج ومستحق بھی ہوں، میرے پاس کچھ لوگ تو تھے لیکن وہ ان تما شرائط پر پورا نہیں اترتے تھے لہذا وہ رقم ابھی تک میری تحویل میں ہے لہذا رہنمائی فرمائیں کہ میں کیا کروں ؟ کیا اسے رقم واپس کردوں یا ان شروط کے بغیر جن کو میں مستحق سمجھوں ان میں یہ رقم تقسیم کردوں؟
آپ پر یہ واجب ہے کہ آپ کے مئوکل نے زکوۃ تقسیم کرنے کے لئے جو شرطیں بیان کی ہیں ،ان کی پابندی کریں،اگران شرطوں کے مطابق زکوۃ کے مستحق نہ ملیں تووہ مال اس کے مالک کو واپس لوٹا دیجئے تاکہ وہ اسے خود مستحق لوگوں میں تقسیم کرے ۔مئوکل کی وصیت کے برعکس آپ اپنی طرف سے اس میں تصرف نہیں کرسکتے کیونکہ دائرہ شریعت مطہرہ کے اند رہتے ہوئے وکیل پر واجب ہے کہ وہ مئوکل کے احکام کی پابندی کرے۔