:ایک شخص شام کی نمازپڑھ کربسترپرسوجاتاہے اورنیند سے مغلوب ہو جاتا ہے۔اگروہ رات کوبارہ بجے کے بعد جاگے تونمازعشاء کی پڑھے جائز ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث میں ہے:
یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء سے پہلے سونااورعشاء کے بعد باتیں کرنا برا جانتےتھے۔
اس حدیث سےمعلوم ہوا کہ دیدہ دانستہ عشاء سےپہلےسونا درست نہیں ۔ اگرچہ عشاء کی نماز کاوقت نصف رات تک ہے لیکن عشاء سے پہلے سونےسے منع فرمایا تاکہ کہیں نیندکےغلبہ میں نمازنہ رہ جائے یا جماعت نہ فوت ہو جائے بلکہ اگرپاس جگانےوالا موجود ہوتوبھی نہ سوئے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےعام ممانعت فرمائی تاکہ سونے کی عادت نہ پڑجائے۔ہاں کہیں اتفاقیہ نیندکاغلبہ ہوکرسوگیاتوپھر جب جاگےفوراً نماز پڑھے خواہ رات کےبارہ بجے کاوقت ہویا کوئی اوروقت ہو۔
حدیث میں ہے:
یعنی جب ایک تمہارانماز بھول جائےیا سوجائےتوجب یاد آئےیاجاگے ا س وقت پڑھ لے۔
وباللہ التوفیق