سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(166) باہمی تعاون کے لے قائم کئے گئے فنڈ پر زکوۃ

  • 7531
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 983

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم نے جامعۃ الملک سعودمیں طلبہ کے لئے ایک فنڈ قائم کیا ہے جس میں زیادہ ترحصہ توجامعہ کی طرف سے ہے اوربہت قلیل سی مقدار اس میں طلبہ کے وظائف میں سے بھی شامل کی جاتی ہے ،اس فنڈ سے ضرورت مند طلبہ کی مدد کی جاتی ہے ،کیا اس فنڈ میں موجو درقم پر زکوۃ واجب ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مذکورہ فنڈ اوراس طرح کے دیگر فنڈ پر زکوۃ نہیں ہے کیونکہ اس طرح کے فنڈ میں موجود مال کا کوئی مالک نہیں ہے بلکہ اسے تو نیکی کے کاموں میں خرچ کرنے کے لئے جمع کیا گیا ہے چونکہ اعمال خیر کے لئے وقف اموال پر زکوۃ نہیں ہوتی لہذا ا فنڈ پر بھی زکوۃ نہیں ہوگی۔

 

مقالات وفتاویٰ ابن باز

صفحہ 264

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ