میں اس وقت ایک سرکاری محکمہ میں ملازم ہوں اورقربیا چارہزار ریال ماہانہ تنخواہ حاصل کرتا ہوں میں نے تقریباایک سال میں سترہ ہزار ریال جمع کئے ہیں جو کہ بینک میں ہیں اوران پر نفع حاصل نہیں کیا اورمیں ان شاء اللہ انہیں شوال میں اپنی شادی پر خرچ کرنا چاہتا ہوں اوراس سے قریبا دوگنی رقم قرض لینا پڑے گی تاکہ شادی کے اخراجات کو پورا کیا جاسکے ،میر اسوال یہ ہے کیا ان جمع شدہ سترہ ہزار ریال پر زکوۃ واجب ہے کیونکہ ان پر ایک سال گزر چکا ہے اوراگر زکوۃ واجب ہے تو وہ کتنی ہے؟
مذکورہ رقم پر ایک سال گزرنے پر زکوۃ واجب ہے خواہ اسے شادی یا قرض ادا کرنے یا گھر تعمیر کر نے کے لئے جمع کیا گیا ہو کیونکہ سونا چاندی اوران کے قائم مقام نقدی وغیرہ پر وجوب زکوۃ کے دلائل کے عموم سے یہی معلوم ہوتا ہے۔زکوۃ کی مقدارچالیسواں حصہ ہے یعنی ایک ہزار ریال پر پچیس ریال ۔۔۔۔ ( ( واللہ ولی التوفیق) )