سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(155) شادی کے لئے جمع کی گئی رقم پر زکوۃ

  • 7520
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1263

سوال

(155) شادی کے لئے جمع کی گئی رقم پر زکوۃ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اس وقت ایک سرکاری محکمہ میں ملازم ہوں اورقربیا چارہزار ریال ماہانہ تنخواہ حاصل کرتا ہوں میں نے تقریباایک سال میں سترہ ہزار ریال جمع کئے ہیں جو کہ بینک میں ہیں اوران پر نفع حاصل نہیں کیا اورمیں ان شاء اللہ انہیں شوال میں اپنی شادی پر خرچ کرنا چاہتا ہوں اوراس سے قریبا دوگنی رقم قرض لینا پڑے گی تاکہ شادی کے اخراجات کو پورا کیا جاسکے ،میر اسوال یہ ہے کیا ان جمع شدہ سترہ ہزار ریال پر زکوۃ واجب ہے کیونکہ ان پر ایک سال گزر چکا ہے اوراگر زکوۃ واجب ہے تو وہ کتنی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذکورہ رقم پر ایک سال گزرنے پر زکوۃ واجب ہے خواہ اسے شادی یا قرض ادا کرنے یا گھر تعمیر کر نے کے لئے جمع کیا گیا ہو کیونکہ سونا چاندی اوران کے قائم مقام نقدی وغیرہ پر وجوب زکوۃ کے دلائل کے عموم سے یہی معلوم ہوتا ہے۔زکوۃ کی مقدارچالیسواں حصہ ہے یعنی ایک ہزار ریال پر پچیس ریال ۔۔۔۔ ( ( واللہ ولی التوفیق) )

 

مقالات وفتاویٰ ابن باز

صفحہ 261

محدث فتویٰ

تبصرے