سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(150) کیااس سونے میں بھی زکوۃ ہے جسے عورت زینت کے لئے استعمال کرے؟

  • 7515
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1385

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیااس سونے میں بھی زکوۃواجب ہے جسے عورت محض زینت کے لئے استعمال کرتی ہے اورجسے اس نے تجارت کے لئے حاصل نہیں کیا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورتوں کےزیورات جب کہ وہ نصاب کےمطابق ہوں اوربغرض تجارت نہ ہوں توان میں وجوب زکوٰۃکےبارےمیں اہل رلم میں اختلاف ہےلیکن صحیح بات یہی ہےکہ ان میں زکوٰۃواجب ہےبشرطیکہ وہ نصاب کےمطابق ہوں خواہ محض پہننےاورزیب وزینت کےلئےہوں۔

سونےکانصاب بیس مثقال ہےاوریہ۷/۳/۱۱سعودی گنی کےبرابرہے۔اگرزیورات کاوزن اس سےکم ہوتوان میں زکوٰۃنہیں ہے،ہاں!اگروہ تجارت کےلئےہوں توان میں مطلقازکوٰۃواجب ہےجبکہ سونےاورچاندی کی قیمت نصاب کےمطابق ہو۔چاندی کانصاب ایک سوچالیس مثقال ہےاوریہ چھپن سعودی ریال کےبرابرہے۔اگرچاندی کےزیورات اس سےکم ہوں توان میں زکوٰۃواجب نہیں ہےالایہ کہ وہ بغرض تجارت ہوں تو پھران میں بھی مطلقازکوٰۃواجب ہےجبکہ ان کی قیمت سونےیاچاندی کےنصاب کےبرابرہو۔

استعمال کےلئےسونےچاندی کےزیورات میں وجوب زکوٰۃکی دلیل حسب ذیل حدیث نبوی کا عموم ہےکہ:

 ( (ما من صاحب ذهب ولا فضة لا يودي زكاتها الا اذا كان يوم القيامة صفحت له صفائح من نار فيكوي بها جنبه وجبيئنه وظهره) ) (الحدیث)

‘‘سونےاورچاندی کاہروہ مالک جوزکوٰۃادانہیں کرتاتواس کےلئےروزقیامت سونےاورچاندی کوآگ کی تختیوں کی صورت میں ڈھال کران سےاس کےپہلو،پیشانی اورپشت کوداغاجائےگا۔’’

حضرت عبداللہ بن عمروبن عاصؓ سےمروی حدیث میں ہےکہ ایک عورت نبی اکرمﷺکی خدمت میں حاضر ہوئی تواس کی بیٹی کےہاتھ میں سونےکےدوکنگن تھے۔آپﷺنےفرمایاکیاتم اس کی زکوٰۃاداکرتی ہو؟اس نےکہاجی نہیں توآپ نےفرمایا‘‘کیاتم اس بات سےخوش ہوکہ ان کےبجائےاللہ تعالیٰ روزقیامت تمہیں آگ کےدوکنگن پہنائے؟تواس عورت نےانہیں اتاردیااورکہایہ اللہ اوراس کےرسول کےلئےہیں۔

 (ابوداؤد،نسائی اوراس کی سندحسن ہے)

حضرت ام سلمہؓ کی حدیث میں ہےکہ وہ (ام سلمہ) سونےکی پازییں پہناکرتی تھیں توانہوں نےعرض کیا‘‘یارسول اللہ!کیایہ کنزہے؟’’آپ نےفرمایا‘‘جو (سونا،چاندی) نصاب کوپہنچ جائےاوراس کی زکوٰۃاداکردی جائےتووہ کنزنہیں ہے۔’’ (اس حدیث کوابوداؤداوردارقطنی نےبیان کیاہےاورامام حاکم نےاسےصحیح کہاہے۔) رسول اللہﷺنےحضرت ام سلمہؓ سےیہ نہیں فرمایاکہ‘‘زیورات میں زکوٰۃنہیں ہوتی۔’’

نبیﷺسےجویہ روایت بیان کی جاتی ہےکہ‘‘زیورات میں زکوٰۃنہیں۔’’ضعیف ہے۔اس کےساتھ اصل اوراحادیث صحیحہ کامعاوضہ جائزنہیں ہے۔ ( (والله ولي التوفيق) )

 

مقالات وفتاویٰ ابن باز

صفحہ 259

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ