سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(130) نمازمیں جب تکبیر ،قرات اورفاتحہ میں شک ہو

  • 7495
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1038

سوال

(130) نمازمیں جب تکبیر ،قرات اورفاتحہ میں شک ہو
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری مشکل یہ ہے کہ میں جب مسجد میں قبلہ رخ ہوکر تکبیر تحریمہ کہہ کرنماز شروع کردیتا ہوں تومجھے یہ شک لاحق ہوتا ہے کہ میں نے تکبیر تحریمہ کہی ہے یا نہیں تومیں دوبارہ تکبیر کہہ لیتاہوں اورپھر فاتحہ پڑھنے کے بعد مجھے یہ شک پیدا ہوتا ہے کہ معلوم نہیں فاتحہ پڑھی ہے یا نہیں ،لہذا میں دوبارہ فاتحہ پڑھنے لگتا ہوں ،خصوصا یہ صورت حال ا س وقت پیش آتی ہے جب امام کے ساتھ باجماعت نمازاداکرتاہوں ۔کیا اس طرح میری یہ نماز صحیح ہوتی ہے؟سہو سے اجتناب کے لئے مجھے کیا کرنا چاہئے ؟راہنمائی فرمائیں اللہ تعالی آپ کو افروثواب سے نوازے گا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس حالت میں نماز توصحیح ہوگی لیکن آپ کو وسوسوں سب بچنا چاہئے اوراس کی صورت یہ ہےکہ جب آپ نماز شروع کرنے لگیں تواپنی توجہ اللہ کی جانب مبذول کریں،اس کی عظمت کے تصو ر کو مستحضرکریں (مدنظر رکھیں) اورقلبی انہماک کے ساتھ نماز اداکریں،نیز ووسوسوں کے وقت‘‘اعوذبالله من الشيطن الرجيم’’پڑھ لیاکریں۔ان شاءاللہ اس سے وسوسے زائل ہوجائیں گے ،شیطان ذلیل ورسوا ہوگا اور اللہ سبحانہ وتعالی راضی ہوجائے گا۔

 

مقالات وفتاویٰ ابن باز

صفحہ 242

محدث فتویٰ

تبصرے