پتلون پہن کر نماز پڑھنے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟خصوصا جب کہ پتلون پہن کر نماز پڑھنے والے بعض لوگوں کارکوع وسجود کی حالت میں شرم گاہ کاکچھ حصہ نمایاں ہوجاتا ہے؟
اگرپتلون،مرد کے ناف سے لے کر گھٹنے تک کے حصہ کو چھپائے ہو،کشادہ ہواورتنگ نہ ہوتواس میں نمازصحیح ہوگی ۔افضل یہ ہے کہ اس کے اوپر ایسی قمیص پہنی ہوجس نے ناف سے لے کرگھٹنے تک کے مقام کو چھپارکھا ہواوراگرقمیص نصف پنڈلی یا ٹخنے تک ہوتواوربھی زیادہ بہتر ہےکیونکہ اس سے مکمل سترپوشی ہوگی ۔پتلون کی نسبت ایسے تہہ بند میں نماز اداکرنا زیادہ افضل ہے جس نے جسم کو چھپارکھا ہوکیونکہ اگر پتلون کے اوپر قمیص نہ پہن رکھی ہوتو پھر تہہ بند اس کی نسبت ستر پوشی کے تقاضوں کو زیادہ مکمل طریقے سے پورا کرتا ہے۔