سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(97) جو امام سورہ فاتحہ بھی صحیح نہ پڑھ سکے تو

  • 7462
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 913

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب امام سورہ فاتحہ کے پڑھنے میں بھی غلطی کرے تو کیا اس کی اقتداء میں نماز پڑھنے والے مقتدیوں کی نماز باطل ہوجائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب امام سورہ فاتحہ میں بھی لحن کرے کہ اس سے معنی میں تبدیلی آجائے تواسے متوجہ کرنا اوراسے لقمہ دیناواجب ہے اوراگروہ اپنی قرات کو درست کرلے تو الحمد للہ ورنہ اس کے پیچھے نماز جائز نہ ہوگی اورانتظامیہ پر واجب ہے کہ اسے مامت سے معزول کردے،ایسے لحن کی مثال جس سے معنی میں تبدیلی آتی ہویہ ہے کہ

أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ میں تاپرکسرہ یا ضمہ پڑھ لے یا إِيَّاكَ نَعْبُدُ وَإِيَّاكَ نَسْتَعِينُ میں کاف پر کسرہ پڑھ لے اوروہ لحن جس سے معنی میں تبدیلی نہ آتی ہواس کی مثال یہ ہے کہ

‘‘رَ‌بِّ الْعَالَمِينَ’’یا ‘‘الرحمن’’کو فتحہ یا ضمہ کے ساتھ پڑھے تواس سے نماز میں کوئی حرج واقع نہیں ہوتا۔

 

فتاویٰ ابن باز

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ