میں ریاض کے مضافات کی ایک مسجد میں امام ہوں ۔میری مشکل یہ ہے کہ میری قرات وتجوید بھی کمزور ہے اورمیں غلطیاں بھی بہت کرتا ہوں ،مجھے قرآن مجید کے تین پارے اوبعض سورتوں کی کچھ آیات یاد ہیں ،مجھے اس ذمہ داری کی وجہ سے ڈر محسوس ہوتا ہے ۔سوال یہ ہے کہ کیا میں امامت کا یہ سلسلہ جاری رکھوں یا مستعفی ہوجاوں؟
جس قدر بھی آسانی سے ممکن ہو قرآن مجید کے حفظ وتجوید میں خوب کوشش کرو اوراگر آپ کی نیت نیک ہوگی اورآپ مقدور بھر کوشش جاری کھیں گے تو پھر آپ کے لئے خوشخبری یہ ہے کہ اللہ تعالی کی طرف سے خیرو بھلائی اورمددشامل حال ہوگی کہ ارشادباری تعالی ہے:
﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّـهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرً﴾ (الطلاق۴/۶۵)
‘‘اور جو شخص اللہ تعالیٰ سے ڈرے گاتواللہ تعالیٰ اس کے کام میں آسانی پیدا کردےگا۔’’
اورنبی کریمﷺکا ارشاد گرامی ہے ‘‘قرآن مجید میں مہارت رکھنے والے کو معزز اورنیکو کارفرشتوں کا ساتھ نصیب ہوگا اورجو شخص قرآن پڑھتا اوراس میں ہکلاتا ہےاورقرآن مجید کا پڑھنا اس کے لئے بہت دشوار ہے تواسے دوگنااجروثواب ملےگا۔’’
ہم آپ کو یہ نصحیت نہیں کریں گے کہ آپ مستعفی ہوجائیں بلکہ یہ نصیحت کریں گے کہ آپ مسلسل محنت ،صبر اورکوشش سے کام لیں ،حتی کہ آپ کو مکمل قرآن مجید کے حفظ وتجوید میں یا جس قدر باسانی ممکن ہواس میں کامیابی حاصل ہوجائے ۔اللہ تعالی آپ کو توفیق عطافرمائے اورآپ کے کام کو آسان بنائے۔