میں نماز فجر کے لئے مسجد میں گیا اورمیں نے صبح کی سنتیں پڑھنا شروع کردیں اوردوسری رکعت کے لئے جب کھڑا ہونے لگا توموذن نے اذان شروع کردی،میں نے یہ نماز صبح کی سنتوں کی نیت ہی سے شروع کی تھی کیونکہ میں جب گھر سے نکلا تو بعض مسجدوں میں اذان ہورہی تھی،میں نے سنتوں سے فراغت کے بعد قرآن مجید کی تلاوت شروع کردی تو پاس بیٹھے ہوئے ایک آدمی نے کہا کہ اٹھو اورصبح کی سنتیں پڑھو میں نے کہا کہ میں نے پڑھ لی ہیں تواس نے کہا کہ آپ کے لئےدوبارہ پڑھنا ضروری ہےکیونکہ آپ نے اس وقت پڑھی تھیں جب موذن اذان دے رہا تھا،امید ہے اس مسئلہ میں رہنمائی فرمائیں گے؟
اگراس موذن نے اذان تاخیر سے کہی ہے اورآپ نے سنتیں طلوع فجر کے بعد پڑھی ہیں توآپ نے سنت کو اداکردیا اوریہ سنت اداہوگئی لہذا اس کے دوہرانے کی ضرورت نہیں اوراگرآپ کو شک ہو اوریہ معلوم نہ کہ اس موذن نے اذان صبح کے بعد کہی ہے یا طلوع فجر کے وقت توپھر زیادہ محتاط اورافضل بات یہ ہے کہ آپ ان دو رکعتوں کو دوبارہ پڑھ لیں تاکہ یہ یقین ہوجائے کہ آپ نے انہیں طلوع فجر کے بعد اداکیا ہے۔