سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(62) سرکاری ڈیوٹی کی وجہ سے نمازوں کے جمع کرنے کا مسئلہ

  • 743
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1632

سوال

(62) سرکاری ڈیوٹی کی وجہ سے نمازوں کے جمع کرنے کا مسئلہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زیدمحکمہ پولیس میں ملازم ہے اس کئی گھنٹہ ڈیوٹی دینی پڑتی ہے۔ دوران ڈیوٹی  ظہر وعصر یامغرب وعشاء کا وقت آتا ہے۔زید نمازوں کواپنے وقت پرادا کرتا ہے توحاکم اعلیٰ ڈیوٹی خالی دیکھ کراسے جرمانہ کردیتا ہے اورسزا بھی دیتا ہے جس وجہ سے زید سخت تنگ ہے حاکم اعلیٰ معزولی کی دھمکی بھی دیتا ہے زید روزی کی پریشانی کی وجہ سے معزولیت کوگوارہ بھی نہیں  کرسکتا۔سوال یہ ہے  کہ ایسی مصیبت میں زید جمع تقدیم  یا تاخیر کرسکتا ہے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

زیدڈیوٹی پرجائے اورمصلی کا انتظام کرےاور وہیں نماز پڑھ لیا کرے جمع نہ کرے۔ ہمیشہ ڈیوٹی کے وقت ترک جماعت بھی ٹھیک  نہیں۔ جب آفیسرکی طرف سے زیادہ خطرہ ہو ورنہ کسی قریبی مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھے کیونکہ جماعت کے بارہ میں  سخت تاکید آئی ہے۔ اگرکسی دوسرے کانسٹیبل کوجونماز نہیں پڑھتا اپنی ڈیوٹی پراس کومقرر کرکے نما ز پڑھ لیا کرے تویہ سب سے بہتر صورت ہے۔خواہ اس کی ڈیوٹی میں اتنا  وقت اس کودے دیا جائے یا کسی طرح اس کوخوش کرلیا جائے بہرصورت نماز با جماعت ادا کریں۔

وباللہ التوفیق

فتاویٰ اہلحدیث

کتاب الصلوۃ،نماز کا بیان، ج2 ص74 

محدث فتویٰ


تبصرے