سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(62) قیامت کا قائم ہونا

  • 7427
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 1307

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم اکثر یہ سنتے ہیں کہ قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی جب تک ساری زمین پر اسلام نہ پھیل جائے اوردوسری طرف ہم یہ بھی سنتے ہیں کہ قیامت اس وقت قائم ہوگی جب روئے زمین پر کو لا الہ الا اللہ کہنے والانہ ہوگا،تو ان دونوں باتوں میں کس طرح تطبیق ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ دونوں باتیں صحیح ہیں،چنانچہ صحیح احادیث سے یہ ثابت ہے کہ نبی کریمﷺنے فرمایا‘‘قیامت قائم نہ ہوگی حتٰی کہ عیسیٰ بن مریم علیہ الصلوٰۃ والسلام نازل ہوں گے،وہ دجال کو قتل کریں گے،خنزیر کو قتل کریں گے،صلیب کو توڑ دیں گے،مال کی کثرت ہو جائے گی،وہ جزیہ ختم کر دیں گے اور صرف اسلام قبول کریں گے یا تلوار۔ان کے زمانہ میں اللہ تعالیٰ اسلام کے سوا دیگر تمام ادیان کو ختم کردےگا اور سجدہ صرف اللہ وحدہ ہی کے لئے ہوگا۔’’تو ان احادیث سے یہ واضح ہوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کے عہد میں ساری زمین پر اسلام کی حکمرانی ہوگی اور اس کے علاوہ کوئی دوسرا دین باقی نہ رہے گا۔

اسی طرح نبیﷺکی یہ احادیث بھی تواتر سے ثابت ہیں کہ قیامت بدترین قسم کے لوگوں پر قائم ہوگی۔حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کی وفات اور سورج کا مغرب سے طلوع ہونے کے بعد اللہ تعالیٰ ایک پاک ہوا بھیجے گا جو ہر مومن مرد وعورت کی روح کو قبض کرے گی اور اس کے بعد صرف بدترین لوگ باقی رہ جائیں گے جن پر قیامت برپا ہوگی۔

 

فتاویٰ ابن باز

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ