بعض لوگ نبی ﷺ کی ذات گرامی پر درودشریف کےلئے الفاظ اس طرح استعمال کرتے ہیں:اللهم صل علي محمد طب القلوب ودوائ العافية توکیا یہ جائز ہے؟
درودشریف کےیہ الفاظ شریعت میں ثابت نہیں ہیں اورپھر ان میں ابہام بھی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کے لئے معاملہ مشتبہ ہونے کا بھی اندیشہ ہے اورپھر سب سے افضل درود،درودابراہیمی ہے،جس کے الفاظ یہ ہیں:
اللهم صل علي محمد’وعلي آل محمد’كما صليت علي ابراهيم وعلي آل ابراهيم’انك حميد مجيد’ اللهم بارك علي محمد’وعلي آل محمد’كما باركت علي ابراهيم وعلي آل ابراهيم’انك حميد مجيد’
‘‘(اے اللہ !تو محمد ﷺاورآل محمد ﷺ پر رحمت نازل فرما،جس طرح تونے ابراہیم علیہ السلام اورآل ابراہیم پر رحمت نازل فرمائی ہے،بے شک توہی تعریف کے لائق بڑائی اوربزرگی کا مالک ہے،(اے اللہ !تو محمد ﷺاورآل محمد ﷺ پر برکتیں نازل فرما،جیسےتونے ابراہیم علیہ السلام اورآل ابراہیم پربرکتیں نازل فرمائی ہیں،بے شک توہی تعریف کے لائق، بڑائی اوربزرگی کا مالک ہے۔’’
یہ درودشریف معروف اورنبی کریم ﷺ سے ثابت ہے ۔اس کی کئی قسمیں ہیں،ان میں سے جس قسم کے الفاظ کے مطابق درود پڑھ لیا جائے حکم شریعت پر عمل ہوجائے گا بشرطیکہ وہ ان اقسام میں سے ہوجو نبی کریم ﷺ سے ثابت ہیں۔