اس بارے میں مجھے یہ کہنا ہے کہ ان کا اپنے کام پر موجود رہنا عمرہ کے لیے جانے سے افضل ہے کیونکہ وہ اپنے کام پر باقی رہ کر اپنے اوپر واجب ذمہ داری کو نبھائیں گے جس میں کوتاہی کرنے پر گناہ لازم آئے گا اور عمرے کے لیے جانا ایک نفلی عبادت ہے جس کے چھوڑنے پر ان پر کوئی عتاب نہیں۔
لہٰذا ان تمام بھائیوں سے ہماری ناصحانہ گزارش ہے جنہوں نے یہ کام صرف طلب ثواب کے لئے کیا ہے کہ ثواب و اجر آپ کی اپنی ملازمت اور اعمال واجبہ کی ادائیگی میں ہے اور آپ کا اپنے واجب کو چھوڑ کر عمرہ کے لئے جانا ثواب کے مقابلے میں گناہ سے زیادہ قریب ہے۔