جو عورتیں رمضان المبارک میں عمرہ ادا کرتی ہیں ان کے لیے افضل گھروں میں نماز پڑھنا ہے ہے یا مسجد حرام میں؟ خواہ یہ فرض نمازیں ہوں یاتراویح۔ (سائل کی مراد گھروں سے ان کی جائے قیام ہے)۔
احادیث اس پر شاہد ہیں کہ عورت کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ اپنے گھر ہی نماز پڑھے خواہ وہ مکہ المکرمہ میں ہو یا کسی اور جگہ۔ آپ ﷺ کا ارشاد ہے:
"لَا تَمْنَعُوا إِمَاءَ اللَّهِ مَسَاجِدَ اللَّهِ وبيوتهن خير لهن"
ترجمہ: اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مساجد سے نہ روکو اور ان کے گھر ان کے لیے بہترین ہیں۔ ([1])
آپ کا یہ فرمان مدینہ منورہ میں رہتے ہوئے ہے جب کہ مسجد نبوی میں نماز کی فضیلت (مسلّم) ہے اور اس وجہ سے بھی کہ عورت کا گھر کے اندر نماز پڑھنا اس کے لیے زیادہ پردہ پوشی اور فتنے سے دوری کا سبب ہے۔ معلوم ہوا کہ عورت کا گھر کے اندر پڑھنا زیادہ بہتر اور اچھا ہے۔