حنفی لوگ رفع یدین کی ابتداء آغاز اسلام سے بتاتے ہیں کہ مسلمان کفار کی طرح بغلوں میں بت لے کرنماز پڑھتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو ہٹانے کےلیے رفع یدین کاحکم دے دیا۔کیا یہ بات درست ہے ؟ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود رفع یدین کی ہے۔؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بیہقی میں رفع یدین کی حدیث ذکر کی ہے۔ اس کے الفاظ یہ ہیں۔
یعنی آخری دم تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہی نماز رہی ہے ۔
اس سے معلوم ہواکہ آپ ہمیشہ رفع یدین کرتے تھے۔
بخاری میں حدیث ہے صلوا کمارايتمونی اصلی۔ یعنی آپ نے فرمایا جیسے مجھے نماز پڑھتا دیکھتے ہو۔ اسی طرح نمازپڑھو تو گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمادیا کہ تم ہمیشہ رفع یدین کرو۔ کیونکہ آپ تاوفات رفع یدین کرتے رہے .......یہ سب بے اصل اور بے دلیل باتیں ہیں کہ ابتداء اسلام میں لوگ بغلوں میں بت لے کر نماز کو آیا کرتے تھے ۔ معاذاللہ یہ صحابہ رضی اللہ عنہ پر شرمناک حملہ ہے کسی مسلمان کے منہ سے یہ بات زیب نہیں دیتی۔
وباللہ التوفیق