طواف قدوم کے ابتدائی تین چکروں میں جو رمل کیا جاتا ہے(یعنی اکڑ کر ہلکی دور لگائی جاتی ہے) یہ مردوں کے ساتھ خاص ہے یا کہ مرد و عورت دونوں کے لئے عام ہے اور رمل پورے چکر کو شامل ہے یا کہ چکر کے بعض حصے کو؟
رمل مردوں کے ساتھ خاص ہے۔ عورتوں کے حق میں نہ رمل مسنون ہے اور نہ ہی سعی میں میلین اخضرین کے درمیان دوڑنا۔
رمل طواف کے ابتدائی تین چکروں کے ساتھ خاص ہے اور ہر چکر میں شروع سے لے کر آکر تک کیا جائے گا۔ یعنی حجر اسود سے لے کر حجر اسود تک کیونکہ آپ ﷺ کا آخری عمل حجۃ الوداع میں یہی رہا ہے۔ البتہ عمرۃ القضا میں آپ ﷺ اور صحابہ کرام نے حجرِ اسود سے رکن یمانی تک رمل کیا تھا اور رکن یمانی اور حجرِ اسود کے درمیان عام چال چلے تھے اور ایسا صرف مشرکین قریش کے چڑانے کے لیے کیا تھا کیونکہ قریش کعبہ شریف کے شمالی جانب (قعیقعان نامی پہاڑ پر بیٹھے ہوئے تھے) اس لیے جب صحابہ کرام (رکن یمانی سے حجرِ اسود تک جاتے ہوئے) اس سے آڑ میں ہو جاتے تو ہلکی چال چلتے تھے لیکن نبی ﷺ نے حجۃ الوداع کے موقعہ پر ابتدائی تین چکروں میں شروع سے لے کر آکر تک رمل کیا تھا۔