خانہ کعبہ کے پردے کو پکڑ کر لٹکنے اور اس سے چمٹنے کا کیا حکم ہے؟
خانہ کعبہ کے پردے کو پکڑ کر لٹکنےاور اس سے چمٹنے کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے اسی لیے جب حضرت عبداللہ بن عباس نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہم کو دیکھا کہ وہ طواف کرتے ہوئے خانہ کعبہ کے چاروں گوشوں کا استلام کر رہے ہیں تو فرمایا کہ استلام صرف حجرِ اسود اور رکن یمانی کے ساتھ خاص ہے۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ بیت اللہ شریف کا کوئی حصہ قابل ترک نہیں ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ:
﴿لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّـهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ﴾
ترجمہ: بیشک اللہ کے رسول کے اندرتمہارے لیے بہترین نمونہ ہے۔
اور آپ ﷺ نے صرف رکن یمانی اور حجرِ اسود کا استلام فرمایا ہے۔ اس کے بعد حضرت معاویہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے قول کی طرف رجوع کر لیا۔ ([1])