سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(07) خانہ کعبہ کے پردے کو پکڑ کر لٹکنے اور اس سے چمٹنے کا کیا حکم ہے؟

  • 7338
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1063

سوال

(07) خانہ کعبہ کے پردے کو پکڑ کر لٹکنے اور اس سے چمٹنے کا کیا حکم ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خانہ کعبہ کے پردے کو پکڑ کر لٹکنے اور اس سے چمٹنے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خانہ کعبہ کے پردے کو پکڑ کر لٹکنےاور اس سے چمٹنے کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے اسی لیے جب حضرت عبداللہ بن عباس نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہم کو دیکھا کہ وہ طواف کرتے ہوئے خانہ کعبہ کے چاروں گوشوں کا استلام کر رہے ہیں تو فرمایا کہ استلام صرف حجرِ اسود اور رکن یمانی کے ساتھ خاص ہے۔ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ نے جواب دیا کہ بیت اللہ شریف کا کوئی حصہ قابل ترک نہیں ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ:

﴿لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّـهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ﴾

ترجمہ: بیشک اللہ کے رسول کے اندرتمہارے لیے بہترین نمونہ ہے۔

اور آپ ﷺ نے صرف رکن یمانی اور حجرِ اسود کا استلام فرمایا ہے۔ اس کے بعد حضرت معاویہ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے قول کی طرف رجوع کر لیا۔ ([1])


) مسند احمد ج 1 ص 217[1](

 

فتاوی مکیہ

صفحہ 08

محدث فتویٰ

تبصرے