جو شخص اپنے سفر حج و عمرہ میں ایسے سامان لہوولعب لے جائے جو شرعاً حرام ہوں تو اس کا کیا حکم ہے؟
ایسے آلات لہو ولعب کا ساتھ لے جانا جن کا استعمال حرام ہے۔ بلاشبہ معصیت اور برا کام ہے اور کسی بھی معصیت پر اصرار اسے کبیرہ بنا دیتا ہے اور اگر اس کا استعمال حالت احرام میں کیا جائے تو یہ گناہ اور بڑھ جاتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
﴿ الْحَجُّ أَشْهُرٌ مَّعْلُومَاتٌ ۚ فَمَن فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ ﴾
ترجمہ: حج کے متعینہ مہینے معلوم ہیں تو جس شخص نے ان مہینوں میں حج کو واجب کر لیا یعنی احرام باندھ لیا تو اسے عورت سے بے حجابی، گناہ اور لڑائی جگھڑےسے دور رہنا چاہیے۔
لہٰذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ حج کو جاتے ہوئے، حج سے واپسی میں، حالت احرام میں ہر اس چیز سے پرہیز کرے جسے اللہ نے حرام قرار دیا ہے۔