سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(686) علمائے اہلحدیث سے سوال

  • 7322
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1217

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

علمائے اہلحدیث سے سوال


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علمائے اہلحدیث سے سوال

جمیع علمائے اہلحد یث سے عموما اور مو لانا ابو الو فا ء ثنا ء اللہ صا ھب سر دار اہلحدیث صو بہ پیجا ب اور مو لا نا ابو طا ہر صا حب محدث فا ضل بہاری مدرس اول و مہتم مدرسہ دارالحدیث رحما نیہ صدر با زار دہلی اور مو لا نا محمد ابرا ہیم صاحب سیا لکو ٹی اور مو لا نا عبد اللہ صا حب امرتسری رو پڑی سے خصوصا سوال ہے کہ آمین با لجہر اور رفع الیدین نما ز میں فرض ہے یا وا جب یا سنت بر تقدیر اول و دوئم دلیل ارشاد ہو اور قرآن و حدیث سے صحیح ثا بت عنایت فر ما ئیں اور بر تقدیر سو م کیا و جہ ہے کہ دو نوں کے نہ کر نے والوں کو برا سمجھتے اور گمراہ و بے دین کہتے صرف آمین با لجہر اور رفع الیدین کے ترک سے نماز کو نا قص بتا تے بلکہ با طل قرار دیتے ہیں اب یہ ارشا د ہو کہ جو لو گ بلا رفع الیدین نماز کو نا قص کہتے ہیں وہ بر سر حق ہیں یا بر سر با طل بر تقدیر اول تحقیقات علما ئے محققین و محد ثین و فقہا ئے کر ام سے سر فراز فر ما ئیں اور بر تقدیر ثا نی کیا وجہ ہے کہ آپ ایسے بزر گا ن اور را ہنما یا ن کو ہدا یت و تنبیہ نہیں فر ما تے کہ آمین با لجہر اور رفع الید ین نہ کر نے والوں کو برا نہ کہیں امید آپ حضرات میری عرض کو قبول فر ما کر اپنی اپنی تحقیقا ت سے بذریعہ اخبار اہلحدیث جو مذہب اہل حدیث کاآر گن ہے مطلع فر ما یئں گے اور بے اتفا قی کو راہ نہیں دیئں گے خصوصا مو لا نا اڈیٹر اہلحدیث سے امید وائق ہے کہ میری اس عرض کو اپنے اخبا ر حق آ ثار میں جگہ دیں گے اور اس کا جوا ب بھی شا ئع فر ما یئں گے وا سلام مع الا کرا م (خا کسار عبدالجبار امردہو ی از دہلی چا ند ی چو ک )

اہلحدیث

محدثین کسی فعل کو فر ض واجب سنت وغیرہ نہیں کہتے مگر جس کوصاحب شریعت نے کہا بلکہ ان کا اصول وہی ہے جو اہلحد یث کے الفا ظ ہیں - صلو اكما رايتموني اصلي جس طرح مجھے نماز پڑہتے تم نے دیکھا اسی طر ح پڑھا کر و اس لئے آمین رفع الیدین کی با بت وہ اپنے اصول سے یہ اصطلا حی لفظ سنت مستحب وغیرہ نہیں بو لتے بلکہ یہ کہتے ہیں کہ یہ افعال صلوۃ ہیں ہاں متا خرین نے ان اصطلا حا ت پر کہیں کہیں اظہا ر خیا ل کیا ہے سو ان کے نزدیک چو نکہ یہ دونوں فعل سنت ہیں اور سنت کے ترک سے نقصان آنا لا زمی ہے گو بطلان کے در جہ تک نہ سہی اس لئے رفع الید ین کر نے وا لے کو جو ثواب ملتا ہے نہ کر نے وا لا اس سے محروم رہتا ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 769

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ