السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عجیب فتوے
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ ایسے روشن خیا ل تھے کہ ان نزدیک اہل سنت یعنی ناجی فرقے کی پہچان ہی یہ ہے۔ کہ ہر نیک و بد کے پیچھے نماز پڑھ لیا کرے شرح فقہ اکبر مگر آج کل ان کے نا م لیوا مقلد ین کا یہ حال ہے کہ آج تک بھی بعض اطراف ہے یہ آواز آتی ہے کہ اہلحد یث کے پیچھے نما ز درست نہیں کیوں؟ دلیل کیا دیں مقلد ی کا کام ہے کہ دعویٰ کرے تو اپنے امام کے لفظوں میں دلیل دے اس لئے ضروری تھا کہ اس مسئلہ پر بھی اپنے امام کا قول نقل کر تے تھے مگر قول امام کہاں سے لا ئیں اس لئےطبیت کا بہلاوہ کرنے کو حجتیں لگا لیتے ہیں۔
چنا نچہ ایک سوال مع جواب درجہ ذیل ہے۔
’’ کیا فرما تے ہیں علمائے دین و مفتیا ن شرح متین دریں مسئلہ کہ ایک شخص پیش ا ما م کسی مسجد کا اپنا مذہب اہلحد یث ہمیشہ سے رکھتا ہے مگر امین با لجہر ور فع الیدین پہلے سے ظاہر نہیں کر تا تھا اب چند ماہ سے آمین بالجہرورفع الید ین کرنے لگ گیا ہے اور مقتدی تمام حنفی ہیں آیا اس امام کے پیچھے نماز درست ہو جاوے گی یا نہیں اور یہ فعل امام کا شریعت مطہر کے مطابق ہے یا خلا ف ہے بینوا تو جروا۔ (مرسلہ حاجی دین محمد از جنید محلہ قاضیاں )
الجواب۔ چونکہ اہلحد یث نجاست کنویں میں گر جانے سے یا کسی جا نور کے کنویں میں مر جانے یا پھنس جا نےسے پا ک نہیں کرتے اور خون یا ر یم نکلنے اور قے آنے سے وضو نہیں کرتے اور عورت کے ساتھ صحبت کرنے سے بدواں انزال غسل نہیں کرتے اور سوتی موزہ پر مسح کرتے ہیں اور منی غالبا نجس نہیں جا نتے ان وجوہا ت سے حنفیوں کو مناسب نہیں کہ اہلحدیث کے پیچھے نماز ادا کریں اور اگر معلوم ہو جاوےکہ اہلحدیث امام نے ایسے کنویں سے پا نی لے کر وضو کیا ہے جس میں نجاست پڑی ہو ئی تھی یا یہ کہ باوجود خون نکلنے اور قے آنے کے اس نے تازہ وضو نہیں کیا یا معلوم ہو جاوے کہ اس کے کپڑے منی آلود ہیں تو ایسی صورت میں حنفی کی نماز ایسے امام کے پیچھے جا ئز نہ ہو گی (خادم شرع محمد خلیل از کوٹلہ)
سوال۔ غیر مقلد سے ہے جواب اس کے عوراض منفکہ سے بھلا ایسے مفتی صاحب کہہ سکتے ہیں ہمیں خدا کا خو ف ہے بندہ خدا سوال تو آمین رفع یدین کرنے والے سے ہے آپ ان افعال کی بناء پر اگر نا جا ئز کہتے ہیں تو کہیے ہمیں کوئی نقصان نہیں۔ کیو نکہ ہم تو آپ ہی کے کنویں سے پا نی لے کر وضو کرتے ہیں اور سب کچھ آپ کے سا منے ہے مگر یہ تو فر مایئے کہ آپ کے بھا ئی بندہ تین مذہب والے جب ایسے کا م کریں تو ان کے پیچھے کیوں آپ نماز پڑ ہیتے ہیں کیوں حرم شریف میں ان اماموں سے دریا فت نہیں۔ کرتے کہ آج تم نے غسل کیا یا نہیں؟
ہاں ہم پو چھتے ہیں کہ یہ دعوی آپ کا بھی دلیل طلب ہے کہ ایسے لو گوں کے پیچھے نماز در ست نہیں جو ایسے کا م کریں سچے مقلد ہیں تو اپنے امام صا حب کا کوئی قو ل نقل کریں ورنہ تقلید کا جواب سنیئے صاحب مسلم الثبوت لکھتے ہیں۔
اماالمقلد فمستنده قول مجتهده مقلد کا اعتماد صر ف اپنے امام کے قول پر ہے وگر ہیچ پس فیصلہ آسان ہے جس کے پیچھے آپ چا ہیں منع کا فتوی دیں مگر اپنے امام کا قول دکھا کر ورنہ آپ کی تقلید کی خیر نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب