السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کچھ حضرات اپنے دروس میں یہ بات عوام الناس کو باور کرواتے ہیں کہ اہل حدیث حضرات کے نزدیک بھینس کی نہیں، بلکہ گھوڑے کی قربانی کرنا جائز ہے۔ میں یہ بات جانتا ہوں کہ حدیث کی رو سے گھوڑے کا گوشت حلال ہے ،لیکن میرا سوال یہ ہے کہ کیا گھوڑے کی قربانی سے متعلق کسی اہلحدیث عالم نے کوئی بات لکھی ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!یہ باتیں دیگر لغویات کی مانند ،لغو اور باطل ہیں اور سوائے بہتان بازی اور اتہام طرازی کے کوئی حیثیت نہیں رکھتی ہیں۔ ایسی بات کہنے والوں سے دلیل طلب کریں کہ انہوں نے کہاں سے یہ بات حاصل کی ہے ،ہم ان کے لئے ہدایت کی دعا کر سکتے ہیں ،کہ اللہ انہیں صراط مستقیم پر چلائے۔ آمین ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتاویٰ ثنائیہجلد 2 |