سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(634) ایک لڑکا اور ایک لڑکی کے ماں باپ صغر سنی میں انتقال کرگئے..الخ

  • 7267
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 745

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک لڑکا اور ایک لڑکی کے ماں باپ صغر سنی میں انتقال کرگئے۔ اور ماموں نے پرورش کئے ان بچوں کےوالدین کے پاس کسی قدر زیور اور مویشی تھے۔ جب لڑکی بالغ ہوئی اس کے ماموں نے شادی کردی۔ اور اپنے گھر سے چند مویشی بھی بطور ہبہ کےدیئے۔ جب لڑکا بالغ ہوا۔ مویشی اورزیور اپنے ماموں سے لے کربہن کے پاس رہنے لگا۔ امسال اس کا انتقال ہوگیا۔ ماموں نے وہ رقومات جو اس کے والدین کی تھی۔ اس کی بہن سے لے کر کہا کہ میں اس کا چہلم کروں گا۔ بہن اس کے خلاف ہے۔ اور کہتی ہے میں چہلم کروں گی۔ غرض یہاں تک نزاع ہوئی کہ اس لڑکی کو شادی میں دیئے ہوئے مویشی بھی واپس لینے کا ماموں ارادہ کرتا ہے۔ لہذا دریافت طلب امور یہ ہیں کہ آیا ماموں کا ان رقومات ومویشی پر جو ان بچوں کے والدین کے تھے۔ کوئی حق پہنچتا ہے یا نہیں۔ اور وہ مویشی جو شادی میں لڑکی کو دیئے تھے۔ ماموں واپس لینے کا مجاز ہے یا نہیں؟ (محمود الحسن خان۔ وفقیر محمد از سرون)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

والدین کی رقوم اور مویشی کا حق اس کی اولاد لڑکے لڑکی کا ہے۔ ان کے ماموں کا کوئی حق نہیں۔ پہنچتا ہے۔ يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۔ الایۃ۔ ماموں نے جو مویشی ہبہ کیے ہیں۔ ان کا واپس لینا منع ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

 

جلد 2 ص 578

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ