سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(624) وقف فی رقم کو مدرسہ وغیرہ کے لئے استعمال کرنا؟

  • 7257
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-04
  • مشاہدات : 917

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسجد میں روپے جمع پڑے ہوئے ہیں۔ اور ہمیشہ مسجد کی آمدنی مسجد کے خرچ سے زیادہ آتی ہے۔ لہذا ایسی مسجد کے روپے کسی اور للہی کام مثلا کوئی مدرسہ وغیرہ جاری کرنے یا کسی اور مسجد کی تعمیر وغیرہ میں صرف کرن جائز ہیں یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وقف کی آمدنی واقف کی نیت سے خرچ ہونی چاہیے۔ واقف کی نیت اگر کسی مسجد کےلئے تھی تو اسی پرخرچ ہو۔ اس کے علاوہ دوسری جگہ نہ ہو۔ اور اگر عام تھی۔ تو اس کے علاوہ بھی ہوسکتی ہے۔ اور اگر اس کی نیت کاکسی طرح علم نہیں تو جہاں کے ساتھ وقف ہے۔ وہاں ہی رہنی چاہیے تا وقت یہ کہ عموم ثابت نہ ہو۔ یہ عام اصول ہے۔ جوشرع سے ثابت ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

 

جلد 2 ص 573

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ