السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک مسجد میں روپے جمع پڑے ہوئے ہیں۔ اور ہمیشہ مسجد کی آمدنی مسجد کے خرچ سے زیادہ آتی ہے۔ لہذا ایسی مسجد کے روپے کسی اور للہی کام مثلا کوئی مدرسہ وغیرہ جاری کرنے یا کسی اور مسجد کی تعمیر وغیرہ میں صرف کرن جائز ہیں یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وقف کی آمدنی واقف کی نیت سے خرچ ہونی چاہیے۔ واقف کی نیت اگر کسی مسجد کےلئے تھی تو اسی پرخرچ ہو۔ اس کے علاوہ دوسری جگہ نہ ہو۔ اور اگر عام تھی۔ تو اس کے علاوہ بھی ہوسکتی ہے۔ اور اگر اس کی نیت کاکسی طرح علم نہیں تو جہاں کے ساتھ وقف ہے۔ وہاں ہی رہنی چاہیے تا وقت یہ کہ عموم ثابت نہ ہو۔ یہ عام اصول ہے۔ جوشرع سے ثابت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب