سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(621) کیا حرام مال کی وصیت ہو سکتی ہے ؟

  • 7254
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 779

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کے پا س مال حرام مقدار میں اس قدر ہے ۔ کہ جس میں شرعا ًوصیت جا ئز ہو سکتی ہے کیا وہ اس میں مرتے وقت وصیت کر سکتا ہے یا نہیں کر سکتا ہے تو گناہ گار نہ ہو گا اگر کر سکتا ہے تو کیوں اس کے مرنے کے بعد اس کے ورثا اگر حسب شرع باوجود علم اس امر کے کہ یہ مال حرا م ہے۔ تقسیم کر لیں تو وہ گنگار ہوں گے یا نہیں؟ (سید علی سردیر از پشاور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حرام مال شریعت میں قابض کی ملک نہیں ہو تا لہذا اس میں نہ وصیت جا ئز ہے نہ ہبہ نہ خیرات وارث باوجود علم کے اس پر قبضہ کریں گے تو وہ بھی گنگار ہوں گے ۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 572

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ