السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید پانچ بھائی تھے۔ مگر تین بھائی فوت ہوگئے۔ اس وقت دو بھائی موجود ہیں۔
ہر ایک بھایئوں میں جدائی سے اوقات بسر ہوا۔ ہر ایک الگ الگ مکان میں رہتے تھے۔ اورا لگ الگ ہی کماتے اور اوقات بسر کرتے تھے ۔ اس وقت شدہ بھائی کے دو دولڑکے ہیں ۔ وہ بھی الگ ہی کماتے اوقات بسر کرتے ہیں۔ اور زید کے اس وقت کوئی اولاد نہیں ہے۔ صرف ایک بی بی اور دو لڑکی ہیں۔ زید کا منشاء ہے کہ جتنی جائداد ہے۔ بالکل میری حاصل کردہ ہے۔ وہ سب جائداد ہم اپنے داماد یا لڑکی کے نام سے بیع کردیں۔ تو ایس کرنا زید کو چاہیے کہ نہیں۔ یا یہ کہ ہر ایک کا حق پہنچتا ہے۔ تو کس کو کتنا دینا چاہیے۔ ہر ایک کا حصہ تفصیل وار بیان کریں۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
زید کے وارث لڑکیاں بیوی اور بھائی بھی ہیں۔ لڑکیاں دو ثلث اور بیوی ثمن (آٹھواں) ایک روپیہ میں سے قریباً ساڑھے بارہ آنہ ا ن کے ہیں۔ باقی ساڑھے تین آنہ بھایئوں کے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب