سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(612) مسجد وقف چیز ہے، اس کی فروخت جائز نہیں

  • 7239
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-28
  • مشاہدات : 1239

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

پرانی مسجد جو کبھی مسلمانوں کے زمانہ آبادی میں آباد تھی۔ اور اب کھنڈر دکھائی دیتی ہے۔ اور سرکاری قبضہ میں ہے۔ اس کے گردونواح میں اب ہندوآباد ہیں۔ مسلمانوں کو اگر سرکار مسجد موصوف دے دے۔ تو کیا مسلمان اس جگہ کو فروخت کرکے اس کی قیمت سے اپنے محلہ میں مسجد بنواسکتے ہیں یا کہ نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسجد وقف چیز ہے۔ اس کی فروخت جائز نہیں۔ سرکار بطور خود اس کے عوض کوئی زمین دے دے تو لے کر اسے مسجد بنوالیں لیکن اس پرانی مسجد پر بیع کالفظ نہ آئے۔ کیونکہ مسجد کی بیع رہن جائز نہیں۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

 

جلد 2 ص 568

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ