السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید فوت ہوا اور تین لڑکے چھوڑ گیا۔ دو بھایئوں نے ایک کے ساتھ بے انصافی کی ااور پورا حق نہ دیا۔ وہ ناراض ہوکردوسری جگہ چلا گیا۔ اور وہاں جاکر کسب حلال سے شادی بھی کرائی جائداد بھی پیدا کی پھر دوعورتیں اور تین لڑکیاں چھوڑ کرمرگیا۔ اب وہ دونوں بھائی اپنے فوت شدہ بھائی کی وراثت طلب کرنے ہیں کیا متوفی کی جائداد میں بھایئوں کو حق پہنچتا ہے۔ جب کہ ا س کی دو بیویاں اور تین لڑکیاں موجود ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
متوفی کی جائداد میں سے آٹھواں حصہ دونوں بیویوں کو اور دو ثلث تینوں لڑکیوں کو تقسیم ہوکر باقی جائداد کے وارث اس کے بھائی ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب