السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید بکر دو حقیقی بھایئوں کا ایک مکان ہے۔ وہ دونوں لاولدہیں۔ (یعنی اولاد نہیں) اب زید وبکر اپنی ہی زندگی میں اس مکان کو فروخت کرکے اپنی عورتوں کواس میں سے جو کچھ ترکہ پہنچتا ہے۔ دے دینا چاہتے تھے۔ لہذا ازروئے شرع محمدی (موافق قرآن وحدیث ) زید وبکر کی عورتوں کی کتنا پہنچتا ہے؟ مفصل جواب دیں۔ ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورت مرقومہ میں دوسرے ورثاء نہیں بتائے گئے۔ یعنی باپ کی طرفسے یا ماں کیطرف سے کون کون ہیں یا نہیں بہرحال اگر یہی صورت ہے۔ توزید وبکر کی عورتوں کومقررہ مہر کے علاوہ چوتھا چوتھا حصہ ترکہ میں حق ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب