سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(576) سوکن کی اولاد وارث نہیں

  • 7203
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 821

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید نے نکاح ک یا جس سے ایک لڑکا ہوا عورت انتقال کرگئی ۔ زید نے دوسرا نکاح کیا جس سے تین لڑکے او ردو لڑکیاں ہویئں۔ پھرزید انتقال کرگیا۔ پھر زید کے انتقال کے بعد کا مال چار لڑکے اور دولڑکیوں میں تقسیم ہوگیا۔ اور عورت کا حصہ بھی دیا گیا۔ زید کی دوسری عورت بھی انتقال کر گئی۔ اس کا مال متاع ہے۔ اس صورت میں ازروئے شرع زید مذکور کی پہلی صورت اور دوسری عورت کے لڑکے اور لڑکیوں کا دوسری عورت کے مال میں حصہ ہے۔ یا فقط دوسری عورت کے لڑکے اور لڑکیوں کا حصہ ہے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو عورت فوت ہوئی ہے۔ ا س کی اولاد وارث ہوگی اس کی سوکن کی اولاد وارث نہ ہوگی۔يُوصِيكُمُ اللَّـهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ ﴿١١سورة النساء..

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

 

جلد 2 ص 549

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ