السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حاجی محمد قاسم کے دو وارث تھے۔ ایک لڑکا محمد ہاشم دوسری لڑکی خدیجہ ان دونوں نے مورث ترکہ سے حصے پالئے اس کے بعد ہاشم مرگیا۔ اس کے بعد اس کی بیوی اور ہمشیرہ اور ہمشیرہ زادی ریز ابی رہے۔ اس کےبعد ہاشم کی ہمشیرہ خدیجہ بھی فوت ہوگیئں اور اس کی بیٹی ریزابی زندہ رہی۔ ان دونوں کا حصہ کس طرح تقسیم ہوگا۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
۔ ہاشم کا حصہ یوں تقسیم ہوگا۔ ایک ثلث اس کی بیوی کو اور دو ثلث اس کی ہمشیرہ کو ملیں گے خدیجہ کا ترکہ اس کی لڑکی ریزابی کو ملے گا۔
سوال نمبر 3 کا جواب ہاشم کا ترکہ (حصہ ) یوں تقسیم ہوگا۔ ایک ثلث اس کی بیوی کو اور دو ثلث اس کی ہمیشرہ کو ملے گا۔ جس کی تصیح یوں چاہیے۔ ایک ربع بیوی کو اور بطور رد بقیہ ہمشیرہ کو ملے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب