السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آپ براہ مہربانی اخبار اہلحدیث میں تحریر فرمایئں۔ کہ قرآن پاک وحدیث شریف کے بموجب لڑکیوں کا حصہ وراثت نہ دینے والوں کا نذرانہ لینا اور ان کا کھانا کھانا مولویوں کو اور انکی دعوتوں میں شریک ہونا عام مسلمانوں کو جائز ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
باپ جب تک زندہ ہے ۔ اس پر حصہ نہ دینے والا لفظ صادق نہیں آتا ہاں اگر وہ وصیت لکھ دے۔ کہ میرے ترکہ میں سے میری لڑکیوں کا نہ دینا۔ تو ظالم ہے۔ اس کی کمائی جائز طریق سے ہے ۔ تو نزرانہ اور اس کی دعوت جائز ہے ۔ حرام کی کمائی تو حرام ہے لڑکیوں کو حصہ سے محروم کرناظلم ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب