السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید وعمر دوحقیقی بھائی تھے۔ عمرو کا انتقالل ہوچکا ہے۔ زید وعمرو کے والد کا ایک مکان جو اس نے اپنے عالم حیات میں خریدا تھا موجود ہے۔ نیز زید وعمر کی شراکت ہے پیدا کردہ ایک مکان اور ایک دکان ہے۔ مرحوم عمرو کی دو لڑکیاں اور زوجہ موجود ہے تقسیم شرعی کس طرح ہو بینوا توجروا
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عمرو کو والد کی جائدادسے نصف ملے گا۔ اس طرح مشترک خرید کردہ اس سے بھی نصف اس کا ہے۔ اس ساری متروکہ جائداد کی تقسیم یوں ہوگی۔
صورت مسئولہ ۔ زوجہ 3۔ بنت 8۔ بنت 8۔ اخ زید 5۔ )
یعنی کل جائداد سے آٹھواں حصہ بیوی کو اور ثلثان دو بٹہ تین لڑکیوں کو ملے گا۔ اور باقی کا مالک عمرو کا بھائی زید ہوگا۔
(نوٹ ) یہ تقسیم ادائے قرض (قرضہ عمرو) مہر وغیرہ اور اجرائے وصیت کے بعد ہوگی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب