سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(550) اس طرح سگی بہن کو حق پہنچتا ہے یا نہیں؟

  • 7177
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 870

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جمیلہ اپنے شوہر کے بعد ازوفات شوہر کی جائداد کی مالکہ بن چکی جمیلہ نے اس وقت دارفانی سے کوچ کیا۔ اس کی جمیلہ کی غیر منقولہ جائداد لا وارث قرار دے کر مقامی مالگزاروں نے کسی بھی طریقہ کارشتہ لگا کر آپس ہی میں تقسیم کرلی۔ مگرجمیلہ کی سگی بہن نسیمہ بھی موجود ہے۔ تو کیاجمیلہ کی جائداد (سگی بہن) نسیمہ کو ورثہ میں پہنچ سکتی ہے یا نہیں؟ اگر نسیمہ (جمیلہ کی سگی بہن) حقدارثابت ہوچکنے پربھی ملکیت کے لینے سے انکارکرتی ہے۔ تو کیا اس حالت میں نسیمہ کے (یعنی جمیلہ کے بھی ) چچا اورتایا کی اولاد حقدار ثابت ہوسکے گی یا نسیمہ کی اولاد حقدار ثابت ہوگی؟ اور اس طرح حق دار جو بی ثابت ہو تو نسیمہ کی زندگی میں یا بعد ازوفات؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جمیلہ کی وفات کے بعد اس کی سگی بہن نصف کی وارث ہوگی۔ باقی نصف ترکہ جمیلہ کی چچا زاد اولاد زکو ملے گا۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 507

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ