السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری ہمشیرگان نے مجھے اپناحق باپ کی وراثت والا تقسیم سے پہلے خود معاف کردیا ہے۔ آیاجائز ہے یانہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آیت فَمَنْ عُفِيَ لَهُ مِنْ أَخِيهِ شَيْءٌ فَاتِّبَاعٌ بِالْمَعْرُوفِ وَأَدَاءٌ إِلَيْهِ بِإِحْسَانٍ﴿١٧٨﴾سورة البقرة... معاف کرنے والی بہنوں کا احسان مانو اور ان سے حسن سلوک کرو۔
حق وراثت کی معافی اگر بطور رواج ہے۔ تو معانی نہیں ہوسکتی چونکہ لڑکیاں ملکی رواج سے محروم سمجھی جاتی ہیں۔ اس بنا پر وہ حق وراثت کومعاف کردیتی ہیں۔ ورنہ تجربہ اس کے خلاف ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب