السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کی عورت کا انتقال ہوا۔ اس کی ایک چھوٹی سی لڑکی ہے کیا وہ ننہیال کے گھر میں پرورش پائے یا والد کے نزدیک پرورش پائے پرورش کرنے کے لئے کس کا حق ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بحکم حدیث شریف نانی کو حق پرورش ہے۔
کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میں کہ جو لڑکا صغیر سن ڈھائی یا تین برس کا ہو۔ اور اس کاباپ دادا فوت ہوگیا ہو اور ماں ودادی ونانی ونانا اور دادا کا بھائی موجود ہو۔ تو ایسی صورت میں ولایت پرورش کا حق کس کو ہے۔ اورولایت مال کی کس کو ہے۔ اور ولایت نکاح کی کس کو ہے؟
الجواب۔ در صورت مرقومہ حق پرورش لڑکے صغیر سن کا مال کوہے۔ اگر مال قبول نہ کرے تو نانی کو ہے۔ اور نانی قبول نہ کرے۔ تودادی کو ہے۔ ااور اس کے مال کی ولایت حاکم ہو۔ چاہے اپنے پاس اس کے مال کو رکھے۔ اور بقدر اس کے خرچ کسے دے دیا کرے یا کسی دیانت دار کے پاس رکھوادے کہ امانت دار بقدر ضرورت کے اس کی ماں کو دے دیا کرے۔ اور ولایت نکاح دادا کے بھائی کو پہچنتی ہے شرعا چنانچہ کتب شریعت میں ایسا ہی مرقوم ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب