سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(535) ایک عورت ایک خاوند ایک لڑکا مہینہ بھر کا..الخ

  • 7162
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 776

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت ایک خاوند ایک لڑکا مہینہ بھر کا ۔ ماں باپ اور دو بہنیں دو بھائی جواپنی ماں سے ہیں۔  اور تین بہن ایک بھائی دوسری ماں سے ہیں چھوڑ کرمرگئی۔  (بعد دو ماہ کے لڑکے کا بھی انتقال ہوگیا۔ اس کے مال کاشرعا کیونکر فیصلہ ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

سارے مال سے خاوند کا حصہ چوتھائی ہے۔ اور باقی شیر خوار لڑکے کا بعد انتقال کرنے لڑکے کے اس کا وارث اس کا باپ ہوگا۔ واللہ اعلم۔  (7مارچ 1919ء)

تعاقب

اس پر تعاقب یہ ہے۔

 وَلِأَبَوَيْهِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِّنْهُمَا السُّدُسُ مِمَّا تَرَكَ إِن كَانَ لَهُ وَلَدٌ ۚ فَإِن لَّمْ يَكُن لَّهُ وَلَدٌ وَوَرِثَهُ أَبَوَاهُ ﴿١١سورة النساء برائے مہربانی تصٰح فرمایئے  (الراقم احمد الفاروقی)

جواب۔ تعاقب صحیح ہے۔  مرحومہ کے والدین بھی چھٹے چھٹے حصے کے حق دار ہیں۔ بلکہ مرنے شیر خوار کے حصہ سے ا س کی نانی بھی حصہ کی وارث ہے۔  (25 شعبان 1337ہجری)

تصیح

زوج 3۔ ام3۔ اب2۔ ابن5۔ اخوین 2۔ واختین 2۔ ثلث اخوات 2۔ واخ لام 3

جواب میں اجمال  تھا۔ ماں باپ کا حصہ نہیں لکھا تھا۔ ااس لئے تصیح کردی ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 494

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ