السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بکر غریب آدمی ہے اس نے زید سے مبلغ دس روپے نقد لیے اور ماہ جیٹھ حال کو ۱۳، آثار پختہ چنے فی روپیہ کے حساب سے زید کو دینے مقرر کر لئے اگر بکر کے چنے بوجہ ژالہ باری یا بارش کے خراب ہو جائیں تو زید نے مبلغ دس روپے اصل ماہ جیٹھ کو واپس لینے ہیں اور شرط یہ ہے کہ بکر نے چنے زید کے گاؤں میں لے جاکردینے ہیں کیا یہ جائز ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ صورت بیع سلم کی ہے یہ جائز ہے چنے نہ ملنے کی صورت میں اصل مال لے سکتاہے حدیث شریف میں ہے لا تاخذ الاسلمك اور اس مالك.
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب