سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(526) فور، گلال، عود، ناریل وغیرہ فروخت کرنا؟

  • 7153
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 863

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کی دوکان کریانے کی ہے اس میں ہر قسم کی چیز فروخت ہو تی ہے اس میں ہندؤوں کی پوجا کا سامان بھی فروخت کیا جاتا ہے از قسم کا فور، گلال، عود، ناریل وغیرہ یہ سب چیزیں از روئے شرع زید،  (مسلم ) کو فروخت کرنی چاہیئں یا نہیں یہ چیزیں اہل منود خرید کر بتوں کی نذر کرتے ہیں اس کا جواب قرآن و حدیث سے عنایت فرما دیں مشکورہوں گا ،


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو چیز فی نفسہ حرام ہے اس کا بیچنا کسی طرح جائز نہیں جیسے خمر اور خنزیر اور جو چیز فی نفسہ حرام نہیں بلکہ وہ استعمال کرنے والے کے فعل سے حرام بن جاتی ہے اس کا بیچنا حرام نہیں جیسے انگور یا گیہوں وغیرہ شراب ساز جن سے شراب بناتے ہیں ان کی بیع جائز ہے فعل نا جائز یہ مسئلہ آیت مرقومہ ذیل سے استنباط ہو سکتا ہے،  

وَمِن ثَمَرَ‌ٰ‌تِ ٱلنَّخِيلِ وَٱلْأَعْنَـٰبِ تَتَّخِذُونَ مِنْهُ سَكَرً‌ۭا وَرِ‌زْقًا حَسَنًا ۗ إِنَّ فِى ذَ‌ٰلِكَ لَءَايَةً لِّقَوْمٍ يَعْقِلُونَ.﴿٦٧سورة النحل

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 475

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ