سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(509) غیر مسلم عورتوں کو اغوا کرنا اور فروخت کرنا

  • 7136
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 801

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

پنجاب یا دیگر علاقوں میں جو آدمی عورتوں کو،  (خواہ مسلمات ہوں یا غیر مسلمات) اغوا کر کے فروخت کر دیتے ہیں یا مسلمان کرکے خود نکاح کر لیتے ہیں اس مسئلہ میں کیا حکم ہے اغوا کرنے والا گنہ گار ہے یا نہیں ؟ اور وہ روپیہ جو اس نے فروخت کر لیا ہے وہ حرام ہے یا حلال ؟  اور غیر مسلمہ کو اغوا کرکے نکاح کرنا جائز ہے یا نہیں ؟  اگر جائز ہے تو اس کی عدت کتنی ہے ؟  

 (خادم سنت پوری شیخوپورہ )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی آزاد انسان کا فروخت کرنا کسی طرح جائز ہے مسلم ہو یا غیر مسلم ، اغوا سے ہو یا رضا مندی سے اس کے دام بھی حرام ہیں ، اغوا کردہ عورت کو مسلمان کرنا بھی منع ہے ، برضائے خود مسلمان ہو تو جائز ہے ایک ماہ عدت گذار کر اس کا نکاح بھی جائز ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 458

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ