سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(500) اوہار میں پہلے بھاؤ طے کرنا

  • 7127
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 821

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے تیس روپے کا غلہ دیا ، تین روپے من کے حساب سے اور لینے کا بھاؤ مقرر نہیں کیا اور نہ وقت اور جب لینا چاہا تو اس وقت بھاؤ دوروپے من کا ہے اور وہ اسی وقت کے بھاؤ سے لینا چاہتا ہے یعنی دوروپے من کے حساب سے تو اس طرح لینا درست ہے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اس کی صورت یہ ہے کہ پہلے تیس روپے والے غلے کے عوض میں یہ سودا ہے تو جائز نہیں اس سود ے کو بلکل الگ سمجھتا ہے چاہیے اور یہ سودا بلکل الگ تو جائز ہے مگرجب مقرر نہیں تو جو بھاؤ بازار کا ہو گا اسی سے لے سکے گا۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 450

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ