السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص نے ایک مکان نا جائز روپے سے تعمیر کرایا ، اب جس شخص کو یہ علم ہو، کہ یہ مکان نا جائز روپے سے تعمیر کرایا گیا ہے اس کو اس مکان میں کرایہ دے کر رہنا ، اور اس میں نماز پڑھنا جائز ہے کہ نہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مالک مکان متغلب ہے اس کا حکم یہ ہے کہ کرایہ دار بالعوض رہے تو اس کو جائز ہے مالک گنہ گار ہے یہ مضمون حديث هل ترك عقيل شيئاً سے ماخوذ ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب