سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(483) اس طرح زمین رہن لینا جائز ہے یا نہیں ؟

  • 7110
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 771

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید نے بکر سے اس کے حصے کی زمین رہن اس شرط پر لی ہے کہ جب زرا صلی بکر ادا کر دے ، تو اپنی زمین پر قبضہ کرلے زید اس مرہونہ زمین میں کا شت کرتا ہے اور مالگذاری سرکاری جو بکر ادا کرتا تھا ، وہ اب زید اپنے پاس سے ادا کرتا ہے اور جو زمیں آسامیاں کے قبضہ میں ہے ، ان سے مالگذاری وصول کرکے سرکاری لگان ادا کرکے بقیہ اپنے تحت و تصرف میں لاتا ہے کوئی مقرر ہ منافع نہیں ہے زید کو کبھی فائدہ ہوتا ہے کبھی نقصان لہذا سوال یہ ہے کہ اس طرح زمین رہن لینا جائز ہے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مرقومہ سود ہے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 440

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ