السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص نے دوسرے شخص کے پاس سو روپیہ کے عوض اپنی زمین گرورکھی اس شرط پر کہ تین برس کے بعد ہم روپیہ دے کرزمین واپس کر لیں گے اور اس مدت میں جو کچھ پیداواری کا منافع ہو وہ اپنے مصرف میں لاوے اور مالگذاری بھی ادا کرتا رہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بعض علماء اس صورت کو گائے والی صورت پر قیاس کرتے ہیں کہتے ہیں زمین کا لگان مرتہن کے ذمے مثل گائے کی خوراک کے برابر ہے بعض اس سے منکر ہیں اختلاف سے نکلنے کے لئے مالک کو بھی کرایہ زمین کے طور پر کچھ دے دیا کرے خواہ تھوڑاہی ہو تو جائز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب