السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید کپڑے کی تجارت کرتا ہے اور خصوصاً اس کے خریدار اسنتال اور پہاڑیئے ہیں یہ لوگ گا ہے بگا ہے شراب پی کر زید مذکور کی دوکان پر آتے ہیں جس کے باعث زید کو سخت نفرت وکراہمت ہوتی ہے لہذا ایسے لوگوں کے ساتھ خرید و فروخت کرنا تقوی کے خلاف ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسے لوگوں سے خرید وفروخت جائز ہے ہاں نرمی سے نصیحت کرتا رہے قرآن مجید میں ارشاد ہے: وَمَا عَلَى ٱلَّذِينَ يَتَّقُونَ مِنْ حِسَابِهِم مِّن شَىْءٍ وَلَـٰكِن ذِكْرَىٰ لَعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ.﴿٦٩﴾ سورة الأنعام
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب