سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(459) شئے واحد کو اس طرح بچنا..الخ

  • 7085
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 859

سوال

(459) شئے واحد کو اس طرح بچنا..الخ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

زید کہتاہے کہ شئے واحد کو اس طرح بیچنا کہ ایک من گندم کی قیمت اصلی بازار میں پانچ روپے ہے اب اگر کوئی نقد قیمت دے کر خریدتا ہے تو اسی قیمت اصلی پر بیچنا اور اگر کوئی اوہار پر خریدتاہے تو وہ ایک من گندم کو سات روپے پر بیچنا بموافق حدیث ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ

قَالَ نُهِيَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ بَيْعَتَيْنِ فِي بَيْعَةٍواليضال ابي داؤد من باع بيعتين في بيعه فله وار اوكسها اوالربوا.

 سود حرام ہے اور بکر کہتا ہے کہ یہ بیع و فروخت حلال و جائز ہے ان دونوں صاحبوں میں سے کون حق و صواب پر ہے بیان مفصل بدلیل مطلوب ہے،

 (سائل ابو عبد الحکیم نسیم الدین رنگپوری بنگال )


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شئے واحد کو نقد کم  قیمت پر اور ادھار ذیادہ قمیت پر بیچنا جائز ہے بشرطیہ بات قطعی  ہو جائے گو مگونہ رہے یعنی مشتری یہ کہے کہ قیمت اوہار ہے فلاں روزدوں گا بائع اس پر چیز کی قیمت قطعی کہہ دے ایسا نہ کریں کہ نقد لے گا تو ایک روپیہ ادھار لے گاتو سوروپیہ اور مشتری بغیر طے کئے کسی بات کے اٹھا کرلے جائے بيعة في بيعتين کے معنی نہیں صورت صاف ہے تو جائز ہے،  (نیل الاوطار)

نوٹ:۔  پہلے بھی اس بارے میں مفصل تشریح فتاوی نذیر یہ سے نقل کی جا چکی ہے،  (مؤلف)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 429

محدث فتویٰ

تبصرے