سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(531) سودی تسکات لکھنے کے بارے میں

  • 7084
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 777

سوال

(531) سودی تسکات لکھنے کے بارے میں
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سودی تسکات لکھنے کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے اور ان کی لکھائی لینا جائز ہے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث شریف میں ممانعت ہے،  (۱۲اپریل ۳۲ء؁)

حدیث شریف یہ ہے ،

عن جابر قال لعن رسول الله صلي الله عليه واله سلم اكل الربوا موكله و كاتبه وشاهديه و قال هم سواءرواه مسلم،  (مشكوةشريف جلد اول ص ۳۴۴)

یعنی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بیاج کھانے والے اور کھلانے والے اور اس کے لکھنے والے اور اس کی گواہی دینے والے سب پر لعنت فرمائی اور فرمایا کہ گناہ میں یہ سب برابر ہیں،  

فتاویٰ ثنائیہ

جلد 2 ص 429

محدث فتویٰ

تبصرے