سودی تسکات لکھنے کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے اور ان کی لکھائی لینا جائز ہے یا نہیں ؟
حدیث شریف میں ممانعت ہے، (۱۲اپریل ۳۲ء)
حدیث شریف یہ ہے ،
عن جابر قال لعن رسول الله صلي الله عليه واله سلم اكل الربوا موكله و كاتبه وشاهديه و قال هم سواءرواه مسلم، (مشكوةشريف جلد اول ص ۳۴۴)
یعنی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بیاج کھانے والے اور کھلانے والے اور اس کے لکھنے والے اور اس کی گواہی دینے والے سب پر لعنت فرمائی اور فرمایا کہ گناہ میں یہ سب برابر ہیں،