سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(531) سودی تسکات لکھنے کے بارے میں

  • 7084
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-17
  • مشاہدات : 694

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سودی تسکات لکھنے کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے اور ان کی لکھائی لینا جائز ہے یا نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث شریف میں ممانعت ہے،  (۱۲اپریل ۳۲ء؁)

حدیث شریف یہ ہے ،

عن جابر قال لعن رسول الله صلي الله عليه واله سلم اكل الربوا موكله و كاتبه وشاهديه و قال هم سواءرواه مسلم،  (مشكوةشريف جلد اول ص ۳۴۴)

یعنی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے بیاج کھانے والے اور کھلانے والے اور اس کے لکھنے والے اور اس کی گواہی دینے والے سب پر لعنت فرمائی اور فرمایا کہ گناہ میں یہ سب برابر ہیں،  

فتاویٰ ثنائیہ

جلد 2 ص 429

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ