السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ایک بیو ہ عورت صدقے زکوہ کی رقم سے قربانی کر سکتی ہے ؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!صدقہ و زکوۃ کا مال بیوہ کے پاس آجانے کے بعد اس کی ملکیت بن جاتا ہے ،اب وہ اسے جہاں مرضی خرچ کرے ،اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ اگر وہ اللہ کی راہ میں خرچ کرتی ہے تو اسے اس کی نیت کے مطابق اجر ملے گا۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتاویٰ ثنائیہجلد 2 |