سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(494) حالت جنابت میں حدیث لکھنا پڑھنا

  • 7047
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2371

سوال

(494) حالت جنابت میں حدیث لکھنا پڑھنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا حالتِ جنابت میں حدیث پڑھی اور لکھی جا سکتی ہے؟ میں نے اکثر کمپیوٹر پر احادیث اس حالت میں لکھی کہ مجھ پر غسل لازم تھا۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

احتراماً حدیث میں ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ پاکیزہ ہو کر حدیث لکھے یا پڑھے ،اسلاف حدیث پڑھاتے وقت باقاعدہ غسل کرتے ،اچھے کپڑے زیب تن کرتے اور خوشبو لگا کر حدیث نبوی کا درس دیا کرتے تھے۔ امام مالک کے بارے میں آتا ہے کہ وہ درس حدیث کا نہایت اہتمام فرماتے ، غسل کر کے عمدہ اور صاف لباس زیب تن کرتے پھر خوشبو لگا کر مسند درس پر بیٹھ جاتے اور اسی طرح بیٹھے رہتے تھے ، ایک دفعہ دوران درس بچھو انہیں ڈنگ مارتا رہا مگر اس پیکرعشق ومحبت کے جسم میں کوئی اضطراب نہیں آیا ، پورے انہماک واستغراق کے ساتھ اپنے محبوب کی دلکش روایات اور دلنشیں احادیث بیان کرتے رہے ، جب تک درس جاری رہتا انگیٹھی میں عود اورلوبان ڈالا جاتارہتا ۔

یہ تو احترام کی بات تھی ،باقی اگر کوئی شخص ناپاکی کی حالت میں حدیث مبارکہ پڑھ لیتا ہے تو وہ گناہ گار نہیں ہے ،کیونکہ صرف قرآن مجید ایسی کتاب ہے جسے ناپاکی کی حالت میں چھونا ناجائز ہے، راجح موقف کے مطابق زبانی تلاوت اس کی بھی کی جاسکتی ہے۔ جب قرآن مجید کی تلاوت کی جا سکتی ہے تو حدیث کی بالاولٰی کی جا سکتی ہے۔

لہذا کمپیوٹر میں حدیث لکھنے یا پڑھنے پر کوئی گناہ نہیں ہے۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ

جلد 2

تبصرے