سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(429) بتوں پر چڑھانے والی اشیاء کا فروخت کرنا

  • 7045
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1158

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو اشیاء خاص کر بتوں پر چڑھ ہائی جاتی ہیں اوردوکاندار کو معلوم ہیں کہ یہ اشیاء بت پر چڑھائی جائیں گی اسکا فروخت کرنا شروع میں کیسا ہے ؟ اور فروخت کرنے والا کس گناہ کا مرتب ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر وہ  چیز ایسی ہے جو سوائے چڑہاوے کے کھانے پینے میں بھی آسکتی ہے جیسے حلوہ وغیرہ تو اس چیز کا بیچنا جائز ہےچاہیے چڑھانے والا اس کو کسی بت پر چڑھاوے ۔  اور اگر ایسی ہے کہ خاص شرک میں کام آتی ہے تو اس کا فروخت کرنا جائز نہیں وَلَا تَعَاوَنُوا۟ عَلَى ٱلْإِثْمِ وَٱلْعُدْوَ‌ٰنِ﴿٢سورة المائدة....

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ ثنائیہ امرتسری

 

جلد 2 ص 407

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ